علی گڑھ، ۲۴؍جون: (بی این ایس) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گزشتہ اپریل میں بھڑکے تشدد میں دو لوگوں کی موت کے بعد کمپلیکس کے ہاسٹل کو شرپسند عناصر سے چھٹکارا پانے کے لئے چلائی گئی مہم کے تحت 11 طالب علموں کا اخراج اور 17 دیگر کو معطل کر دیا گیا ہے ۔ اے ایم یو کے ترجمان نے آج یہاں بتایا کہ یونیورسٹی کے مختلف ہاسٹل سے شرپسند عناصر کو باہر نکالنے کے لیے اس مہم کے تحت کل 28 طالب علموں کے خلاف کارروائی کی گئی۔ ان میں سے 11 کا یونیورسٹی سے اخراج کردیا گیا ہے اور 17 کو معطل کیاگیا ہے۔ یونیورسٹی کے پراکٹر پروفیسر محمد محسن خاں کی طرف سے جاری ایک نوٹس کے مطابق گذشتہ 23 اپریل کو
اے ایم یو احاطے میں ہوئی فائرنگ اور آتش زنی میں ایک طالب علم سمیت دو لوگوں کے مارے جانے کے واقعہ کی ویڈیو فوٹیج کی تحقیقات میں پایا گیا ہے کہ جن 28 طالب علموں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے وہ سب کے سب زبردست تخریبی کارروائیوں میں ملوث تھے۔ واضح رہے کہ 23 اور 24 اپریل کی نصف شب کو دو طالب علموں کے گروہ کے درمیان اے ایم یو کیمپس میں پرتشدد تصادم ہوا تھا اس دوران پراکٹر دفتر کے پاس دونوں جانب سے فائرنگ میں اے ایم یو کے ایک سابق طالب علم مہتاب کی موت ہو گئی تھی۔ اس کے علاوہ اے ایم یو میں داخلہ لینے کیلئے امتحان کی تیاری کر رہے محمد واقف نامی نوجوان نے علاج کے دوران دم توڑ دیا تھا۔